Aiza Khan

Add To collaction

ہے مری ذات اک زیاں کی دکاں

ہے مری ذات اک زیاں کی دکاں
مجھ کو اپنا حساب کیا معلوم
جب مجھے بھی نہیں کوئی احساس
تم کو میرا عذاب کیا معلوم

ہر کسی سے بچھڑ گیا ہوں میں
کون دل میں میرا ملال رکھے
شہر ہستی کا اجنبی ہوں میں
کون آخر مرا خیال رکھے

کوئی بھی مجھ کو آسرا نہ ملا
میں بھٹکتا رہا ہوں شہروں میں
زندگی تشنگی کا دریا ہے
ہے فقط گرد دل کی لہروں میں

وصل کے سلسلے تو کیا اب تو
ہجر کے سلسے ہیں بے معنی
کوئی رشتہ ہی جب کسی سے نہیں
دل کے سارے گلے ہیں بے معنیٰ
جون ایلیا

   1
0 Comments